کھٹمنڈو، 25/نومبر(ایس او نیوز/آئی این ایس انڈیا) نیپال نے 500اور 2000روپے کے نئے ہندوستانی نوٹوں پر پابندی لگادی ہے۔ نیپال راشٹر بینک (این آربی)نے جمعرات کو ان نوٹوں کو غیر مجاز اور غیر قانونی قرار دیتے ہوئے ان کے چلن پر پابندی عائد کردی ہے۔غورطلب ہے کہ ہندوستانی حکومت نے 8نومبر کو اچانک 500اور 1000روپے کے نوٹوں پر پابندی لگانے کا فیصلہ کیا تھا۔ مرکزکی مودی حکومت نے اس کے بدلے میں 500اور 2000 روپے کے نئے نوٹ جاری کئے ہیں، لیکن، این آربی کے ترجمان نارائن پوڈ یل نے کہا کہ ہندوستان کے نئے کرنسی نوٹ نیپال میں اب قانونی نہیں ہیں، لہذا اگلے حکم تک ان نوٹوں کے چلن پر پابندی رہے گی۔نیپال راشٹر بینک نے کہا ہے کہ جب تک ریزرو بینک آف انڈیا (آر بی آئی) فارن ایکسچینج مینجمنٹ ایکٹ کے تحت نیا نوٹیفکیشن جاری نہیں کرتا، نئے ہندوستانی نوٹ ایکسچینج نہیں کئے جا سکتے، ایسے نوٹیفکیشن کے بعد ہی غیر ملکی شہریوں کو ایک مقررہ مقدار میں ہندوستانی کرنسی رکھنے کی اجازت ملتی ہے۔انگریزی اخبار ’ہندوستان ٹائمز‘کی ایک رپورٹ کے مطابق، نیپال راشٹر بینک کے مشرقی علاقے کے چیف رامو پودیل نے بتایا ہے کہ نئے ہندوستانی نوٹ غیر قانونی مانے جا رہے ہیں اور جب تک ہندستان کی جانب سے انتظامات نہیں کئے جاتے، انہیں ایکسچینج نہیں کیا جا سکتا۔ ہندوستان میں 500اور 1000روپے کے پرانے نوٹوں کے بند ہونے کا براہ راست اثر نیپال کے کیسنو پر بھی پڑا ہے۔نیپال کے کیسنو میں صرف ہندوستانی نوٹ چلنے کی وجہ سے انہیں فی الحال کے لیے بند کر دیا گیا ہے۔نیپال کے کیسنو میں 10فیصد لوگ ہندوستانی ہی آتے ہیں، کیسنو میں ہندوستانی نوٹ ہی سرکاری طور پر چلتا ہے۔500اور 1000روپے کے نوٹ آدھی رات سے قانونی طور پر غیر قانونی قرار دئیے جانے کے بعد سے کیسنو آپریٹر نے کیسنو کو بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔غورطلب بات یہ ہے کہ اس وقت کھٹمنڈو میں کل 7اور اس کے علاوہ دیگر شہروں میں 9کیسنوچل رہے ہیں۔نیپال کے کیسنو سے جعلی نوٹوں کے کاروبار سے لے کر بلیک منی تک کو سفید بنانے اور حوالہ کے ذریعے ہندوستان میں پیسے بھیجنے میں زیادہ سے زیادہ استعمال ہونے کی بات جگ ظاہر ہے۔